حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نمائندہ جامعۃ المصطفی العالمیہ ہندوستان علی رضا شاکری، مولانا مجتبی افروز صاحب کے ہمراہ ہندوستان کے مدارس و حوزات علمیہ کا دوره کرتے ہوئے جلالپور حوزه علمیه بقیۃ الله کا سفر کیا اور حوزه که مدیر محترم اور اساتذہ کرام اور طلاب سے ملاقات کرتے ہوئے حوزه کہ علمی، تربیتی، تبلیغی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
حوزہ کے تمام لوگوں نے موصوف کا پر جوش استقبال کیا اورمهمان عزیز کی خستگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک مختصر سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں حوزه که طلاب نے حصه لیا پھر حوزه که مدیر محترم مولانا اشفاق حسین نے ان دو عزیز مهمانون کا خیر مقدم کیا اور حوزه کے خدمات کو موصوف کی خدمت میں بیان کیا۔
آقائے شاکری نے اپنی تقریر میں بچوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ طلاب کو چاہیے کی ہر چیز سے زیاده آپ قرآن پر کام کریں کیونکہ تمام علوم کو، دینی اور دنیوی علوم کو قران سے حاصل کیا جاسکتا ہے جو بهی قران کو اچهی طرح سمجھ لیا تو، بالکل اسی طرح ہے کی اس نے تمام علوم کو درک کرلیا۔ موصوف نے مزید علم پر روشنی ڈالی علم کی مقام اور منزلت کو بیان کیا اور طلاب سے حصول علم میں جدیت سے کوشش کرنے کی سفارش کی، نیز حفظ قران کے سلسله سے انھوں نے پر زور نصیحت کرتے ہوئے کہا کی همیں اپنے اوپر حفظ قرآن کو واجب سمجھنا چاہئے۔
اس تقریر که بعد مولانا موصوف نے حوزه که مدیر اور اساتذه سے خصوصی گفتگو کی جس میں مولانا اشفاق حسین صاحب نے حوزه و پرائمری اسکول اور جونیر ہای اسکول کے بچوں کے لئے مختلف کلاسوں کا اہتمام جو حوزه کی جانب سے کیا جاتا ہے، اس موضوع پر بہی اپنی کچھ باتیں بیان کی۔
جس سے مولانا موصوف نے بڑی خوشی کا اظهار کیا اور حوزه سے کافی متاثر ہوئے انهوں نے جامعة المصطفی کی جانب سے حتی الامکان مدد اور تعاون کا بهی وعده کیا اور مدیر حوزه سے مزید گفتگو کے لئے دہلی آنے کی درخواست کی۔
آخر میں مؤسس حوزه علمیہ مرحوم مولانا زاهد علی هندی جلالپوری طاب ثراه کی خدمات کی قدردانی کی اور مرحوم که مختلف تالیف و تصنیف سے بھی آشنا ہوئے۔
اس نشست میں حوزہ کے اسٹاف کے تمام لوگ حاضر تھے،
مولانا اشفاق حسین مدیر حوزه،مولانا ضیغم عباس باقری امام جمعه و جماعت جلالپور، مولانا رمضان علی صابری، مولانا عقیل عباس، مولانا محمد ظفر، مولانا کوثر علی، ڈاکٹر شاھد رضا، ماسٹر اسحاق مهدی۔